Allama Iqbal poetry allows readers to delve deep into philosophical and spiritual realms through beautifully crafted verses. His poetry, shayari, and ghazals are immensely popular among those who appreciate profound thoughts and moral wisdom. You can explore 2 and 4-line poetry and easily download Allama Iqbal poetry images to share with your friends, family, or loved ones. Many books have been written on Allama Iqbal’s inspirational and motivational poetry. Urdu poetry enthusiasts, especially those interested in thought-provoking themes, have their preferences, and here you can read Allama Iqbal poetry in both Urdu and English across various categories.
Best Poetries of Allama Iqbal | Allama Iqbal Poetry
ترے صوفے ہیں افرنگی ہیں ، ترے قالیں ہیں ایرانی
لہومجھ کو رلاتی ہے جوانوں کی تن آسانی
نہیں تیرا نشیمن قصرِ سلطانی کے گنبد پر
تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں
ہوئی نہ زاغ میں پیدا بلند پروازی
خراب کرگئی شاہیں بچے کو صحبت زاغ
کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
قوت عشق سے ہر پست کو بالا کردے
دہر میں اسمِ محمدﷺ سے اجالا کردے
حیا نہیں ہے زمانے کی آنکھ میں باقی
خدا کرے جوانی رہے تیری بے داغ
سبق پھر پڑھ صداقت کا، عدالت کا، شجاعت کا
لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا
کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسا
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
نہ مالِ غنیمت نہ کِشور کُشائی
دشت تو دشت ہے دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے
بحرِ ظلمات میں دوڑادیے گھوڑے ہم نے
آگیا عین لڑائی میں اگر وقتِ نماز
قبلہ رو ہوکے زمیں بوس ہوئی قومِ حجاز
ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز
نہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز
نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے
جہاں ہے تیرے لیے تو نہیں جہاں کے لیے
پھول کی پتی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر
مردِ ناداں پر کلام نرم نازک بے اثر
اے طائرِ لاہوتی! س رزق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
وہ فریب خوردہ شاہیں کہ پلا ہوکر گسوں میں
اسے کیا خبر کہ کیا ہے رہ و رسمِ شاہبازی
تری بندہ پروری سے میرے دن گزررہےہیں
نہ گلہ ہے دوستوں کا نہ شکایت ِ زمانہ
وضع میں تم ہو نصاریٰ تو تمدن میں ہنود
یہ مسلمان ہیں ! جنھیں دیکھ کر شرمائیں یہود
رگوں میں وہ لہو باقی نہیں ہے
وہ دل ، وہ آرزو باقی نہیں ہے
نماز و روزہ و قربانی و حج
یہ سب باقی ہیں ، تو باقی نہیں ہے
عقابی روح جب بیدارہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے اسکو اپنی منزل آسمانوں میں
[…] Allama Iqbal Poetry […]
[…] Allama Iqbal Poetry […]
[…] Allama Iqbal Poetry […]
[…] Allama Iqbal Poetry […]